یہ محسوس کرتے ہیں!
- Baithak | بیٹھک
- Oct 4, 2020
- 1 min read
از قلم : سبین محبوب / سبزواری

یہ معصوم بچّے کونپل کی طرح نازک ہوتے ہیں
نرمی سے انہیں تھامو ، یہ محسوس کرتے ہیں
تمہاری نظرِ شفقت کےصدا طالب یہ ہوتے ہیں
اِن نظروں کی تیزی کو یہ محسوس کرتے ہیں
تمہارے شیریں لہجے کے منتظر یہ غنچے
تلوار سے تیز لہجوں کو یہ محسوس کرتے ہیں
تمہارے لفظوں کی بازگشت میں صدا یہ جیتے رہتے ہیں
تمہارے خار دار لفظوں کو یہ محسوس کرتے ہیں
کبھی جو مار تمہاری ذرا سا چھو بھی جائے
ہر اک ٹیس کو یہ روح پہ اپنی محسوس کرتے ہیں
کبھی چہرہ جو تمہاری وجہ سے بھیگ بھی جائے
اُسے طوفان کی مانند یہ محسوس کرتے ہیں
یہ نازک کونپلیں ہیں ، ُکھل کر کھلنے دو تم ان کو
سچ پوچھو تو اپنے ہونے کو یہ بھی محسوس کرتے ہیں۔
Kommentarer