top of page

منفی سوچ

  • Writer: Baithak | بیٹھک
    Baithak | بیٹھک
  • Jul 3, 2021
  • 2 min read

انتخاب: حمیرا سبزواری


ree


دوسرے کے متعلق منفی سوچنا


جب ہم کسی بھی انسان کے بارے میں منفی بات سوچتے ہیں، ٹھیک اسی لمحے میں ہمارے دماغ کی بائیو کیمسٹری بدل جاتی ہے.ہمارا دما غ ایک کروسٹول نامی ہارمون ریلیز کرتاہے۔(اسی سکینڈ، اسی لمحے میں)۔ یہ کروسٹول انسان کے دفاعی سسٹم پر حملہ کرتاہے۔ ٹھیک اسی عمل کے ساتھ انسان کے جسم کے وائٹ سیل ختم ہونے لگتے ہیں۔ جو لوگ تھوڑا بہت کینسر کے بارے میں جانتے ہیں، وہ وائٹ سیل کی اہمیت کو سمجھتے ہوں گے۔کینسر کا علاج کیمیو تھراپی سے ہوتاہے۔ کیمیو کا عمل شروع ہوتے ہی جسم میں وائٹ سیل ختم ہونے لگتے ہیں۔یہ بہت خطرناک صورتحال ہوتی ہے۔اب تھوڑا سا غور کریں کہ کینسر کے سیلز بہت اسٹرونگ ہوتے ہیں، کہ انہیں ختم کرنے کے لیے مریض کے جسم میں ”لاوا‘‘ انڈیلا جاتاہے


۔کیمیو کو لاوے یا آگ سے تشبیہ دی جاتی ہے۔اب یہ لاوا کینسر کے سیل کے ساتھ ساتھ وائٹ سیل بھی کھا جاتاہے۔ تو جب انسان عیب جوئی، چغلی یا برائی کرتاہے تو اپنے اندر ایک ایسی آگ انڈیل لیتا ہے جو اسے ایسا شدید نقصان پہنچاتی ہے کہ اس کی جان ہی خطرے میں پڑ جاتی ہے۔


دفاعی سسٹم کے کمزور ہونے کا ایک سادہ سا لیکن گہرا مطلب یہ ہے کہ آپ بیمارہونے کے لیے تیار ہیں۔ بیمارہونے کی صورت میں جلدی ٹھیک نہیں ہوں گے۔ کیونکہ جسم کا نظام آپ نے خود کمزور کر لیا۔ دیمک کے حوالے کر دیا، جس نے اسے کھا لیا۔


اب یاد کریں کہ ہمارے مذہب نے کیا کہا ہے؟ کہ جب تم نے کسی کی غیبت کی تو مردہ گوشت کھایا۔ کسی بھی ڈاکٹر سے پوچھ لیں کہ مردہ گوشت کھانے کے انسانی جسم پر کیا اثرات ہوتے ہیں، وہ بتا دے گا کہ اس کا کیا مطلب ہوتاہے۔یہ ہوا جسمانی نقصان جو سائنس نے بتایا ہے۔مجھے یقین ہے کہ اس کے روحانی نقصان جسمانی سے زیادہ ہوں گے۔جیسے کہ جو شخص بہت زیادہ غیبت کرتا ہے اس کی دعائیں قبول نہیں ہوتیں۔ابراہیم بن ادھم سے لوگوں نے پوچھا کہ حضرت ہم دعا کرتے ہیں مگر قبول نہیں ہوتیں۔ کہاتم اپنے عیبوں کو پیچھے ڈالتے ہو اور دوسروں کے عیبوں کو سامنے لاتے ہو۔


ہم ایسے ماحول میں زندہ ہیں جہاں ہم نے غیبت کو گوسپ یا ڈسکشن کا نام دے دیاہے۔ کہ میں برائی تو نہیں کر رہا، میں تو بس بات کر رہا ہوں۔ واٹس ایپ پر گوسپ گروپس بنا لیے ہیں۔ہم سب اپنی زندگیاں، صحت، دماغی کارکردگی اپنے ہاتھوں خراب کر رہے ہیں، اور بڑے شو ق سے کر رہے ہیں۔اور پھر ہم کہتے ہیں دلوں میں سکون نہیں، دعا ئیں قبول نہیں، چین نہیں، قرار نہیں۔


Comentários


Subscribe Form

©2020 by Baithak. Proudly created with Wix.com

bottom of page