top of page

تین نصیحت آموز کہانیاں

  • Writer: Baithak | بیٹھک
    Baithak | بیٹھک
  • May 21, 2020
  • 2 min read

انتخاب: سیّد احمد سلمان



ree

✍ پہلی کہانی : زید نے حامد سے پوچھا : تم کہاں کام کرتے ہو ؟؟ حامد : فلاں دکان میں ماہانہ کتنی تنخواہ دیتاہے؟ حامد:18000 روپے ، زید : *18000 روپے بس،تمہاری زندگی کیسے کٹتی ہے اتنے پیسوں میں* حامد ۔گہری سانس کھینچتے ہوئے ۔ بس یار کیا بتاوں

میٹنگ ختم ہوئی .کچھ دنوں کے بعد *حامد اب اپنے کام سے بیزار ہوگیا ، اور تنخواہ بڑھانے کی ڈیمانڈ کردی* جسے مالک نے رد کردیا، *نوجوان نے جاب چھوڑ دی اور بے روزگار ہوگیا،پہلے اس کے پاس کام تھا اب کام نہیں رہا*

✍ دوسری کہانی: ایک سہیلی نے دوسری سہیلی سے پوچھا *تمهاری سالگرہ کی خوشی میں تمہارے شوہر نے تمہیں کیا تحفہ دیا ؟؟؟* سہیلی نے کہا کچھ بهی نہیں سہیلی کہنے لگی *کیا یہ اچھی بات ہے .کیا اس کی نظر میں تمہاری کوئی قیمت نہیں؟؟؟* لفظوں کا یہ زہریلا بم گراکر وہ اپنی سہیلی کو سوچ و فکر میں چھوڑ کر چلتی بنی .تھوڑی دیر بعد اس کاشوہر گھر آیا اور بیوی کا منہ لٹکا ہواپایا *بیوی نے غصہ سے بات شروع کی.پچهلی باتوں کا طعنہ دیا اور جھگڑا شروع هوا.ایک دوسرے پر لعنت بھیجی مارپیٹ ہوئی شوہر نے اسے طلاق دے دی* *جانتے ہیں مسئلہ کہاں سے شروع ہوا .اس فضول جملے سےجو اسکی سہیلی نے کہا تھا*

✍ تیسری کہانی: ایک صاحب نے نے ایک شخص سے کہا جو اپنے بیٹے سے الگ رهتا تها *تمہارا بیٹا تم سےبہت کم ملنے آتا هے کیا اسے تم سے محبت نہیں ؟؟؟ باپ نے کہا بیٹا مصروف رهتا هے. اس کے کام کا شیڈول سخت ہے .اسکے بیوی بچے هیں.اسے بہت کم وقت ملتا ہے پہلا آدمی بولا *واہ یہ کیا بات هوئی.تم نے اسے پالا پوسا اسکی هر خواهش پوری کی اب خود کو خوامخواہ سمجهاتے هو کہ اس کو مصروفیت کی وجہ ملنے کا وقت نہیں ملتا یہ تو نہ ملنے کا بہانا ہے* اس گفتگو کے بعد *باپ کے دل میں بیٹے کے لئے خلش سی پیدا هوگئی.بیٹا جب بهی ملنے آتا وہ یہ هی سوچتا رهتا کہ اسکے پاس سب کے لئے وقت هے سوائے میرے* *یاد رکهیے!زبان سے نکلے الفاظ دوسرے پر بڑا گہرا اثر ڈال سکتے هیں* روز مرہ کی زندگی میں کچھ سوالات ہمیں بہت *معصوم*هوتے ہیں.. : *تم نے یہ کیوں نہیں خریدا؟؟* *تمہارے پاس یہ کیوں نہیں ہے؟؟* *تم اس شخص کے ساتھ پوری زندگی کیسے چل سکتی ہو ؟؟* *تم اسےکی بات کیسے مان لیتے ہو؟؟* *اس طرح کے بیشتر سوالات نادانی میں یا بلا مقصد ہم پوچھ بیٹھتے ہیں جبکہ یہ بھول جاتے ہیں کہ ہمارے یہ سوالات سننے والے کے دل میں نفرت کا بیج بورہے ہیں* ۔ *لوگو! فساد پھیلانے والے نہ بنو* 🌸 لوگوں کے پاس *اندھے*بن کر جاو اور وہاں سے *گونگا* بن کر نکل آؤ۔

Commenti


Subscribe Form

©2020 by Baithak. Proudly created with Wix.com

bottom of page